حضرت شیخ سید منظور حسین(رح) کی کچھ باتیں: ایک دفعہ حضرت شیخ ( رح) نے اپنے شیخ حضرت سید محمد مجتبیٰ خان (رح) کے بارے میں فرمایا کہ ان کی سو برس سے زیادہ کی عمر تھی اور ان کو جو حاصل ھوا وہ کسی کے گمان میں بھی نہیں آ سکتا مگر کبھی بھی ان کی زبان سے کسی نے نہیں سنا کہ ان کو کچھ حاصل ہے اور یہی اصل کمال بھی ہے اور یہی اصحابہ اکرام کی بھی سنت ہے کہ جتنا کسی کو حاصل ہوتا ہے اتنا ہی وہ سمجھتا ہے کہ وہ کچھ بھی نہیں ہے کوئی کتاب کوئی حدیث اٹھا کر دیکھ لو تم کو کہیں پر بھی یہ نہیں ملے گا کہ اصحابہ اکرام نے کبھی اپنے درجات یا کمالات کا ذکر کیا ھو گو کہ کشف و کرامات اللہ کا فضل ھیں مگر ان کو بیان کرتے رہنا یا ان کے پیچھے پڑنا کمالات اور بزرگی کی نشانی نہیں ہے
English Translation of the narration from Hazrat Syed Manzoor Hussain (RT): Once he told (his mureeds) about his Sheikh Hazrat Syed Mohammed Mujtaba Khan (RT): He (His Sheikh RT) lived for more than one hundred years and whatever he is blessed with is beyond the understanding of anyone but never had anyone ever heard him flaunt his status or ‘karamat’s. THIS is the real perfection and this is also the sunnat of the Companions of the Prophet ﷺ, that the more one achieves, the more one feels that he is nothing. You may pick up any book or Hadees but you will never find anywhere that the reverent Ashabs (companions) have ever flaunted their status or miracles. Although it is a blessing of Allah to have visions (Kashf) and inspirations, flaunting them or their pursuit is not the sign of perfection or sainthood.
0 Replies to “11 What is Real Perfection”